حاضری

بس ڈرائیور نے مجھے اشارہ کیا کہ اسکے ساتھ والی سنگل سیٹ پر بیٹھ جائوں۔ میری فیملی بس کی پچھلی سیٹوں پر پہلے ہی ایڈجسٹ ہوچکی تھی اور میں سوچ رہا تھا کہ کہاں بیٹھوں۔ میں نے بھی پیشکش کو غنیمت جانا اور فوراً اسکے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھ گیا۔ جرمنی کی مرسڈیز کمپنی کی بنی ہوئی بس بہت آرام دہ تھی مگر بس آرام دہ نا بھی ہوتی تو بھی کوئی بات نہیں جب سفر کائنات کی مقدس ترین ہستی سرور کونین صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے در اقدس کی حاضری کا ہو تو کیسا آرام ۔

ڈرائیور کا تعلق پنجاب کے کسی علاقے سے تھا ڈرائیور کے پیچھے ایک دیہاتی حلئے کی بوڑھی خاتون بیٹھی تھیں اور وہ بار بار پنجابی میں اس سے پوچھ رہی تھیں کے مدینہ الرسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے آنے میں کتنا وقت اور لگے گا جواب سنکر وہ پھر سے درود شریف پڑھنے میں مصرف ہوجاتیں ۔ پھر کچھ دیر کے بعد ڈرائیور کو یاد دلاتیں کے جیسے ہی بس مدینہ منورہ میں داخل ہو وہ انھیں بتادے۔ ڈرائیور انکو پنجابی میں تسلی دیتا اور پھر مجھ سے باتوں میں مصروف ہوجاتا۔ وہ ڈرائیونگ کے دوران ہونے والے دلچسپ قصے سنائے جارہا تھا اور میں سر ہلا ہلا کر اسکی باتیں سن رہا تھا ساتھ ہی دل ہی دل میں درودشریف پڑھ رہا تھا۔
جب بس مدینے کی چیک پوسٹ پر پہنچی تو ڈرائیور نے مجھے کہا کہ ہم مدینے میں داخل ہو رہے ہیں ۔ میں نے اس سے کہا سارے مسافر اسہی انتظار میں ہیں لہذا وہ بس کے مائیک سسٹم پر سب کو یہ بات بتادے مگر اسکو مائیک پر بولنے میں جھجھک ہورہی تھی۔ وہ مجھ سے کہنے لگا آپ بول دو اور پھر اسنے مائیک آن کرکے مجھے دیدیا۔

میں بولتا چلا گیا ، اسلام علیکم الحمداللہ ہم لوگ مدینے کی حدود میں داخل ہورہے ہیں آپ سب مدینے میں داخل ہونے کی دعا پڑھ لیں اور دربار رسالت میں درود شریف کا نذرانہ پیش کردیں ۔

اعلان کے بعد ایسا لگا کہ پوری بس کی فضا تقدس سے لبریز ہوچکی ہو ہر مسافر کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے اور لبوں پر درود و سلام کے نزرانے تھے۔ میں نے پلٹ کر بوڑھی خاتون کی طرف دیکھا تو مجھے لگا وہ بوڑھی خاتون تو جیسے دربار رسالت صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم میں حاضر ہوچکی تھیں انکی آنکھوں سے آنسو رواں تھے اور وہ ہاتھ اٹھا کر کپکپاتے ہوئے ہونٹوں سے درود و سلام کے نزرانے پیش کررہی تھیں۔ مجھے اپنا جذبہ اس وقت بہت حقیر لگا میرے دل سے دعا نکلی کے کاش مجھے ان دیہاتی بوڑھی خاتون کے عشق رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا ایک ذرہ بھی نصیب ہو جائے تو میرا نام بھی عاشقان رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی فہرست میں شامل ہو جائے ۔